استبدادی

( اِسْتِبْدادی )
{ اِس + تِب (کسرہ ت مجہول) + دا + دی }
( عربی )

تفصیلات


بدد  اِسْتِبداد  اِسْتِبْدادی

عربی زبان کے لفظ 'اِسْتِبْداد' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگائی گئی ہے۔ اردو میں ١٩١٤ء کو "ملفوظات ناظر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ
جمع غیر ندائی   : اِسْتِبْدادِیوں [اِس + تِب + دا + دِیوں (و مجہول)]
١ - وہ شخص یا گروہ جو شخصی حکومت کو جمہوریت پر ترجیح دے۔
"ہماری قوم . میں محض پولیٹیکل عقیدے کی بناء پر اختلاف رائے نے یہاں تک ترقی کی کہ احراری و استبدادی دو فریق ہو گئے۔"      ( ١٩١٤ء، ملفوظات، ناظر، ١ )
صفت نسبتی
١ - استبداد سے منسوب۔     
"جب ہندوستان میں ایک استبدادی حکومت کی دارو گیر شروع ہوئی تو مولانا نے اپنی دعوت کے ہر رخ کو زیادہ سے زیادہ واضح کرنا شروع کر دیا۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٤٩ء، آثار ابوالکلام، ٤١ )