ذہانت آمیز

( ذِہانَت آمیز )
{ ذِہا + نَت + آ + میز (ی مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'ذہانت' کے ساتھ فارسی مصدر آمیختن سے فعل امر 'آمیز' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٦٧ء کو "اردو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ذہانت سے بھر پور، عقلمندانہ۔
"بحث میں ہار جانے کے بعد ہم سوائے ان ذہانت آمیز باتوں کے جنہیں ہم نہیں کہہ سکے اور کسی بات کا خیال نہیں کرسکتے۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ١٥ )