سواگز کی زبان

( سَواگَز کی زُبان )
{ سَوا + گَز + کی + زُبان }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت 'سوا' کے ساتھ فارسی اسم 'گز' ملنے سے مرکب 'سواگز' بطور مضاف الیہ کے ساتھ 'کی' بطور حرف اضافت لگا کر فارسی اسم 'زبان' بطور مضاف ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٧٩٥ء کو "دیوانِ قائم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - لمبی زبان؛ (مجازاً) زبان درازی، بدزبانی، چرب زبانی۔
"مزاج میں وہی طنطنہ تھا کنوارپنے میں ہی سواگز کی زبان تھی۔"      ( ١٨٧٧ء، توبۃ النصوح، ١٠٣ )