بغیر

( بَغَیر )
{ بَغَیر (یائے لین) }

تفصیلات


عربی اسم صفت اور فارسی حرف جار سے مرکب ہے۔ فارسی زبان میں بطور استثنا مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ہی ماخوذ ہے اور بطور حرف استثنا مستعمل ہے۔ ١٨٦٩ء میں غالب کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف استثنا
١ - بجز، سوا، علاوہ، بن، بنا، بلا۔
 بغیر نقش فنا کچھ نظر نہیں آتا ہماری چشم کہیں دیدۂ حباب نہ ہو      ( ١٩٢١ء، میرزا احسن، دیوان، (ق)، ٥٤ )
٢ - (کسی شے یا شخص کے) نہ ہونے کی حالت میں، موجود نہ ہونے کی صورت میں۔
 یوں زندگی گزار رہا ہوں ترے بغیر جیسے کوئی گناہ کیے جا رہا ہوں میں      ( ١٩٣٤ء، آتش گل، ٨٧ )