کشادہ دلی

( کُشادَہ دِلی )
{ کُشا + دَہ + دِلی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کشادہ' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دل' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٣٦ء کو "نثر ریاض خیر آبادی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کشادہ دِل ہونا، صاف دلی، خوش مزاجی، بشاشت، خندہ روئی۔
"وہ اس کے حسن و جمال شجاعت و بہادری و کشادہ دلی اور اخلاص کی تعریف کرکے اس کے کردار کو ابھارتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٧٨:١ )
٢ - وسعت قلبی، بلند حوصلگی، کشادہ نظری۔
"حقی صاحب . جھک کر ملتے ہیں محبت سے پیش آتے ہیں علمی مسائل میں نہایت کشادہ دلی سے ماونت کرتے ہیں۔"      ( ١٩٩١ء، قومی زبان، کراچی، مارچ، ٩ )
  • openness of heart
  • cheerfulness
  • hilarity;  liberality
  • generosity