کشتی رانی

( کَشْتی رانی )
{ کَش + تی + را + نی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کشتی' کے بعد فارسی مصدر 'راندن' کے صیغہ امر 'ران' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں اسم کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٤١ء کو "انشائے ماجد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ناؤکھینا، کشتی چلانا۔
"رفتہ رفتہ ماہی گیروں کو ساحل سے دور کشتی رانی کی جرات ہوئی اور دوسرے ساحلی لوگوں سے میل جول کا موقع ملا، چنانچہ جہاز رانی اور بحری تجارت کا آغاز ہوا۔"      ( ١٩٧٥ء، معاشی و تجارتی جغرافیہ، ١٤ )