لذت دار

( لَذَّت دار )
{ لَذ + ذَت + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لذت' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'لذت دار' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٠ء کو "رسالہ تہذیب الاخلاق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - مزے والا، لذیذ، ذائقے دار، پر لطف۔
"تمام دنیاوی نعمتیں اسی وقت لذت دار، اسی وقت ذریعۂ خوشی ہیں جب ان کی سچی قدر یعنی (شکرگزاری) کی جائے۔"      ( ١٨٨٠ء، رسالہ تہذیب الاخلاق، ٢١٨:١ )