لپکانا

( لَپْکانا )
{ لَپ + کا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


لپک  لَپْکانا

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'لپک' کے ساتھ 'انا' بطور لاحقۂ تعدید لگانے سے 'لپکانا' اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٨ء کو "ستۂ شمسیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - دوڑانا، تیز جھپٹانا، بھگا کر چلانا یا دوڑانا۔
"اسی وقت چھوٹے کو لپکایا کہ جا کر خوبن کو چپکے سے لا۔"      ( ١٩٣٢ء، بیلہ میں میلہ، ٣٧ )
٢ - کتے کو شکار پر دوڑانا۔ (جامع اللغات، علمی اردو لغت)
٣ - متحرک کرنا، ارتعاش دینا۔
"جب تک ان کا کانپنا جاری رہتا ہے، اسی طرح وہ ہوا کو بھی لپکاتا ہے۔"      ( ١٨٣٨ء، ستۂ شمسیہ، ٦٦:٤ )
٤ - (کوئی چیز لینے کو جلدی سے) ہاتھ لپکانا، جلدی سے ہاتھ بڑھانا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)
  • to bound forward in order to snatch;  to snatch at
  • dart at
  • make a snatch for;  to stretch forth (the hand
  • for a thing)