بشرط

( بَشَرْط )
{ بَشَرْط }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شرط' کے ساتھ فارسی حرف جار لگنے سے 'بشرط' مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل اور گاہے بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٦٤ء میں "خطوط غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - مشروط۔
"بہت سے بادشاہوں نے اطاعت بشرط کی اور بہت سے آپ کے ہاتھ سے مارے گئے۔"      ( ١٩٠٤ء، آفتاب شجاعت، ١٠٩١:٣ )
متعلق فعل
١ - کلمۂ مابعد کے مفہوم کی شرط کے ساتھ، ہوتے ہوئے اگر (وہ بات) ہے تو۔
"انشاء اللہ الرحْمٰن کل بشرط زیست ضرور آؤں گا۔"      ( ١٩١٢ء، تفریح الاحرار، ١٩٦ )