لذت آفرینی

( لَذَّت آفْرِینی )
{ لَذ + ذَت + آف + ری + نی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لذت' کے ساتھ فارسی مصدر 'آفریدن' سے مشتق صیغۂ امر'آفریں' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب 'لذت آفرینی' اردو میں بطور ١٩٨٧ء کو "اردو ادب میں سفر نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - لذت دینا، سرور انگیزی۔
"اس سفر نامے میں اس قسم کے متخیلہ نے کیف و لذت آفرینی پیدا کر دی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو ادب میں سفر نامہ، ٣٧٣ )