عمل تکسید

( عَمَلِ تَکْسِید )
{ عَمَلے + تَک + سِید }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمل' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی سے مشتق اسم 'تکسید' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٥ء کو "طبیعات کی داستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ طبیعیات ]  میل کشی، میل دور کرنے کا طریقہ، مختلف دھاتوں کو تپا کر ان کا میل دور کرنا۔
"غالباً اسے وہ ثقیل ہی مانتا تھا آج کل اسی کو عمل تکسید کہتے ہیں اسٹال کے نزدیک دھاتوں کی تکسید تحلیل کا عمل تھا۔"      ( ١٩٤٥ء، طبیعیات کی داستان، ٢٢١ )