عمل تقلیب

( عَمَلِ تَقْلِیب )
{ عَمَلے + تَق + لِیب }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمل' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے اسم 'تقلیب' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٠ء کو "کو اردو سندھی کے لسانی روابط" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - الٹ جانے کا عمل، تغیر و تبدل کا عمل، کسی جملے میں لفظوں کی ترتیب حرفی بدل جانے کا عمل۔
"ایک مصنوعی بولی کی بنیاد ہی اسی عمل تقلیب پر ہے اس میں ہر لفظ کی ترتیب حرفی الٹ دی جاتی ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، اردو سندھی کے لسانی روابط، ٢٩٥ )