عمل پیرا

( عَمَل پَیرا )
{ عَمَل + پَے (ی لین) + را }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمل' کے بعد فارسی مصدر 'پیراستن' سے صیغہ امر 'پیرا' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧١ء کو "مثبت شعاعیں اور ایکس ریز" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کسی بات پر عمل کرنے والا، کاربند رہنے والا۔
"انہوں نے سادگی اور سادہ دلی کو اپنی وضع ٹھہرا لیا تھا، ساری زندگی اسی پر عمل پیرا رہے۔"      ( ١٩٨٩ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ١٣ )