تفصیلات
عمل اِسْتِعْمالی اِسْتِعْمالی
عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب استفعال سے مصدر 'استعمال' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگایا گیا ہے۔
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک قسم کا عمدہ اور باریک چاول جو پرانا ہونے کے بعد استعمال میں لایا جاتا ہے۔
"اناج اکثر قسم کا پیدا ہوتا ہے خصوصاً استعمالی اور جھنواں چانول۔"
( ١٨٠٦ء، آرائش محفل، افسوس، ١٢٤ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - استعمال کرنا (ترکیب میں جزو دوم کے طور پر مستعمل)۔
"کوئی شخص وقت کی نیک استعمالی میں کوشش نہ کرے گا تا حالیکہ اس کی قدر و منزلت معلوم نہ ہووے گی۔"
( ١٩٥٩ء، رسالۂ تعلیم النفس، ٩:٢ )
صفت نسبتی
١ - استعمال کے قابل، روزانہ برتا جانے والا۔
"ضروری معلوم ہوا کہ استعمالی اشیا اور اجناس کی قیمتیں منضبط کی جائیں۔"
( ١٩٥٣ء، تاریخ مسلمانان پاکستان و بھارت، ٢٨٦ )
٢ - جو ایک مرتبہ یا زیادہ استعمال کیا جا چکا ہو۔۔
"ایک صاحب فرماتے ہیں کہ استعمالی کتابیں قطعی نہ دیکھی جائیں۔"
( ١٩٠٨ء، انتخاب فتنہ، ٢٣٦ )