عمر طبعی

( عُمْرِ طَبْعی )
{ عُم + رے + طَب + عی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی ہی سے متشق اسم صفت 'طعبی' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٤٩ء کو "قصۂ اگر گل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مؤنث - واحد )
١ - اصلی مدت حیات، پیدائش سے موت تک کا پورا زمانہ، کسی آدمی کے جینے کی مدت، ذی حیات کی مدت عمر۔
"موت زندگی کی حرکت کا ایک مظہر ہے بلکہ زندگی کو پرمایہ بنانے، اسے زندہ رہنے کے لائق بنانے اور عمر طعبی کو ذرا طول دینے کا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، نقد حرف، ٢٢٩ )