عمر دوام

( عُمْرِ دَوام )
{ عُم + رے + دَوام }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'دوام' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٧ء، کو "صحیفہ، اقبال نمبر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - ہمیشہ کی زندگی، کبھی نہ ختم ہونے والی زندگی۔
"خضر کی شخصیت ایک خاص قسم کی شخصیت ہے وہ عمر دوام کی وجہ سے زیادہ تجربہ کار آدمی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، صحیفہ، اقبال نمبر، اکتوبر، دسمبر، ٧٩٩ )