عمر جاوداں

( عُمْرِ جاوِداں )
{ عُم + رے + جا + وِ داں }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عمر' کے آخر پر کسرۂ صفت لگانے کے بعد فارسی سے ماخوذ اسم صفت 'جاویداں' کی تخفیف 'جاوِداں' لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - ہمیشہ رہنے والی زندگی، کبھی نہ ختم ہونے والی عمر۔
"اللہ نے انسان کو بڑی مختصر عمر عطا کی ہے، اگر خدا اسے عمر جاوداں عطا کرتا تو انسان اس سے بھی زیادہ ذوق و شوق کا مظاہرہ کرتا۔"      ( ١٩٨٣ء، تنقیدی اور تحقیقی جائزے، ١٦٢ )