علی ہذا القیاس

( عَلٰی ہٰذَا الْقِیاس )
{ عَلا (ا بشکل ی) + ہا (ا بشکل مد) + ذل (ا غیر ملفوظ) + قِیاس }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ مرکب 'علٰی ہٰذا' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'قیاس' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - اسی قیاس پر، اسی قاعدے کے مطابق، اسی طرح۔
"قربانی کے جانوروں کے ہڈیای پھینک دی جانی چاہئیں یا دفن کر دینی چاہئیں? وعلٰی ہٰذا القیاس۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ١٧٧ )