علی و جہ البصیرت

( عَلٰی وَ جْہُ الْبَصِیرَت )
{ عَلا (ا بشکل ی) + وَج + ہَل (ا غیر ملفوظ) + بَصی + رَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق حرف جار 'علٰی' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'وجہ' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص کے ساتھ عربی ہی سے اسم 'بصیرت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٥ء کو "شعر انقلاب" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - ازروئے بصیرت، بطور بصیرت۔
"عَلٰی حتّٰی، اِلٰی . ان سے مرکب کچھ اجزا یہ ہیں: . علٰی سبیل الَتّعین علی وجہ البصیرت۔"      ( ١٩٧٤ء، اردو املا، ٥٨ )