علیک سلیک

( عَلَیک سَلَیک )
{ عَلَیک (ی لین) + سَلَیک (ی لین) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ متعلق فعل 'علیک' کے ساتھ 'سلیک' بطور تابع مہمل لگانے سے مرکب 'علیک سلیک' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٨٧ء کو "جام سرشار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - سلام و جواب سلام، صاحبِ سلامت، سلام دعا، دعا سلام۔
"علیک سلیک اور ابتدائی تعارف کے بعد میں انہیں ڈرائنگ روم میں لایا۔"      ( ١٩٩٠ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٦٣ )
٢ - سرسری ملاقات، معمولی جان پہچان۔
"مولانا مودودی جو اس وقت تک صرف مولوی ابوالاعلٰی تھے اور الجمعیۃ کے ایڈیڑ، ان سے بھی پہلی علیک سلیک اسی موقع پر ہوئی۔"      ( ١٩٥٦ء، محمد علی، ٢٥:٢ )