سوٹا

( سُوٹا )
{ سُو + ٹا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سونٹ  سُوٹا

سنسکرت الاصل لفظ 'سونٹ' کا حاصل مصدر 'سوٹا' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٧٥ء کو "شاہراہ انقلاب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سُوٹے [سُو + ٹے]
جمع   : سُوٹے [سُو + ٹے]
جمع غیر ندائی   : سُوٹوں [سُو + ٹوں (و مجہول)]
١ - سگریٹ یا چرس کا کش، دم، سونٹا۔
"چرس کا "سوٹا" لگا کر دنیا و مافیہا سے بے خبری کے عالم میں چلے جانا اُن کے لیے زندگی کی دشواریوں سے فرار کا ایک محبوب وسیلہ بن گیا ہے۔"      ( ١٩٧٥ء، شاہرا انقلاب، ٤٣٦ )
  • a staff
  • club
  • cudgel
  • truncheon
  • mace;  a pestle