سوتیلا لڑکا

( سَوتیلا لَڑکا )
{ سَو (و لین) + تے + لا + لَڑ + کا }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سوتیلا' کے ساتھ ہندی سے اردو میں دخیل اسم 'لڑکا' بطور موصوف بڑھانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٩٣٦ء کو "پریم بتیسی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بیوی کے پہلے شوہر یا شوہر کی دوسری بیوی کا بیٹا۔
"میں جسے تقدیر نے ہمیشہ اپنا سوتیلا لڑکا سمجھا تھا اس وقت زندگی میں پہلی بار خالص مسرت کا لطف اٹھا رہا تھا۔"      ( ١٩٣٦ء، پریم چند، پریم بتیسی، ١٠٥:١ )