سوتی

( سُوتی )
{ سُو + تی }
( پراکرت )

تفصیلات


سُوت  سُوتی

پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سوت' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ی' بطور لاحقۂ نسبت بڑھانے سے 'سوتی' بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٨٤ء کو "صیدگاہ شوکتی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سوت کے تاگے کا چھوٹا سا ٹکڑا جو بچے شرط بد کر مُنہ میں رکھتے ہیں اور جب کوئی شرط والا بچہ کہتا ہے "سوتا سوتی آوے" تو وہ فوراً تاگا زبان پر رکھ دکھا دیتے ہیں اور جو نہیں دکھا پاتا وہ ہار جاتا ہے۔ (فرہنگِ آصفیہ)۔
صفت نسبتی
١ - سوت کا، سوت کے دھاگے کا بنا ہوا۔
"وہ نہ تو کسی تصویری یا تحریری زبان سے واقف تھے، نہ بستیاں بنا کر رہنے کے عادی تھے اور نہ سوتی یا اونی لباس سے آشنا تھے۔"      ( ١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ٤٢ )
  • sewing
  • stitching