تفصیلات
شوء سوتا
پراکرت سے اردو میں قاعدے کے تحت ماخوذ مصدر 'سونا' سے فعل امر 'سو' کے ساتھ 'تا' بطور لاحقہ صفت بڑھانے سے 'سوتا' حاصل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٧٥٩ء کو "راگ مالا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - سویا ہوا، خُضْتَہ۔
آتے ہی یہ سوال کیا کوتوال نے خِدمت کا سوتا جگایا سوال نے
( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ٢٨ )
٢ - [ مجازا ] مُردہ، مرا ہوا۔
اب کوئی آواز سوتوں کو جگا سکتی نہیں سینۂ ویراں میں جانِ رفتہ آسکتی نہیں
( ١٩٢٤ء، بانگِ درا، ١٦٢ )