دہن گور

( دَہْنِ گور )
{ دَہ + نے + گور (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ فارسی سے اسم جامد 'دہن' بطور مضاف اور 'گور' بطور مضاف الیہ استعمال ہوا ہے۔ اردو میں ١٩٠٧ء کو "دفتر خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - قبر کا منھ۔
 کیا کہوں عالم ایجاد میں کیا کر آیا دہن گور تھا خالی میں اسے بھر آیا      ( ١٩٠٧ء، دفتر خیال، ١٥ )