عہد رفتہ

( عَہْدِ رَفْتَہ )
{ عَہ (فتحہ ع مجہول) + دے + رَف + تَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی مصدر 'رفتن' سے صیغہ حالیہ تمام 'رفتہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٢٤ء کو "بانگ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - گزرا ہوا زمانہ، گزشتہ دور۔
"صنف کے لحاظ سے مثنوی عہد رفتہ کی یاد گار سمجھی جائے۔"      ( ١٩٨٣ء، اصناف سخن اور شعری ہئیتیں، ٢٥ )