عہد جدید

( عَہْدِ جَدِید )
{ عَہ (فتحہ مجہول ی) + دے + جَدِید }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' بطور موصوف کے ساتھ عربی ہی سے اسم صفت 'جدید' لگا کر مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩١١ء کو "سیرۃ النبیۖ " میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - موجوہ زمانہ، نیا زمانہ۔
"ان میں کچھ تاریخ ہے کچھ افسانہ . کچھ عہد قدیم ہے کچھ عہد جدید۔"      ( ١٩٨٩ء، افکار، کراچی، جولائی، ٢٥ )
٢ - عیسائیوں کی مقدس کتاب، انجیل، جو حضرت عیسٰےؑ پر نازل ہوئی۔
"عہد جدید میں تو گائے کا ذکر نہیں، عہد عتیق میں دو جگہ ذکر ملتا ہے۔"      ( ١٩٥٤ء، حیوانات قرآنی، ٣٦ )