عہد جاہلیت

( عَہْدِ جاہِلْیَّت )
{ عَہ (فتحہ مجہول ی) + دے + جا + ہِلی + یَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'جاہلیت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٣٥ء کو "عربوں کی جہاز رانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - بعثت نبویۖ سے پہلے کا زمانہ۔
"ابن یا من کوئی جہاز ساز ہو یا جہازراں ہو، بہر حال وہ عہد جاہلیت میں تھا۔"      ( ١٩٣٥ء، عربوں کی جہاز رانی، ٢٠ )