عہد انتشار

( عَہْدِ اِنْتِشار )
{ عَہ (فتحہ مجہول ی) + دے + اِن + تِشار }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عہد' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'انتشار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٦٥ء کو "شاخ زریں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ زمانہ جس میں اتحادو تنظیم کی جگہ تفریق پیدا ہو جائے۔
"وہ قدیم دیوی، دیوتا جنہیں عہد انتشار سے قبل ان کے آباو اجداد ایک ساتھ پوجا کرتے تھے، زبان کے مقامی تغیرات اور مذہبی اختلافات کے مجموعی اثر سے ایسے جون بدلے کہ ان کے اصلی کی شناخت ممکن نہ رہی۔"      ( ١٩٦٥ء، شاخ زریں، ٣٣٦:١ )