عورت ذات

( عَورَت ذات )
{ عَو (و لین) + رَت + ذات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عورت' کے ساتھ عربی ہی سے اسم 'ذات' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٣ء کو "مقدمہ شعرو شاعری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث )
١ - عورت، خصوصیت کے لیے لفظ ذات شامل کر لیا جاتا ہے؛ مجازاً کمزور۔
"عورت ذات تو لائے سوا دس سیر یہ سورما نوہی سیر اٹھائے۔"      ( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٨٨ )