دیا سلائی

( دِیا سَلائی )
{ دِیا + سَلا + ای }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'دیا' کے ساتھ سنسکرت کے لفظ 'سلاکا' سے ماخوذ لفظ 'سلائی' لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٧٧٢ء کو "فغان کے دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - رگڑ سے سلگ اٹھنے والی تیلی جس کے ایک سرے پر گندھک وغیرہ سے بنا ہوا بھڑک اٹھنے والا مرکب لگا ہوتا ہے، ماچس کی تیلی۔
"محسن عدیل . درمیانے قد کا دبلا پتلا نوجوان تھا . اس کے بال اکثر و حشیوں کی طرح بڑھے ہوئے ہوتے . ناخنوں میں نیلا نیلا سا میل بھرا ہوا۔ اگر کبھی چلتے چلتے انگلیوں پر نظر پڑ جاتی تو دیا سلائی یا ڈبیا کے کنارے کے اوپر سے میل کرید لیتا۔"      ( ١٩٤٧ء، زندگی، نقاب چہرے، ٤٨ )
٢ - ماچس کی تیلیاں رکھنے کی ڈبیا۔
"فرقہ وارانہ فسادات میں . پہل محض دیا سلائی کی ایک تیلی کام کرتی ہے۔"      ( آتش چنار، ٨٣٢ )
٣ - [ کنایۃ ]  وہ عورت جو فساد پھیلانے یا لڑائی کے لیے آگ لگاتی پھرے۔ (ماخوذ: نوراللغات)