دیار شب

( دِیارِ شَب )
{ دِیا + رے + شَب }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دیار' کے ساتھ فارسی زبان سے اسم جامد 'شب' لگا کر مرکب اضافی بنایا گیا ہے۔ 'دیار' مضاف اور 'شب' مضاف الیہ ہے۔ اردو میں ١٩٨٤ء کو "سمندر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زماں ( مذکر - واحد )
١ - رات کا وقت، (مجازاً) تاریک لمحہ۔
 ہر وقت سوال تھا یہ لب پر شب خون کوئی دیار شب پر      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٥٠ )