دیار جاں

( دِیارِ جاں )
{ دِیا + رے + جاں }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'دیار' بطور مضاف اور فارسی سے اسم جامد 'جاں' بطور مضاف الیہ استعمال کرکے مرکب اضافی بنایا ہے اردو میں ١٩٨٣ء کو بے نام میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - محبوب کا شہر۔
 عجب تر ہے مگر اس دیار جاں کی فضا دلوں میں زہر بھوں پر پیام مہر وفا      ( ١٩٨٣ء، بے نام، ٢٨ )