دیانت داری

( دِیانَت داری )
{ دِیا + نَت + دا + ری }

تفصیلات


عربی زبان سے اسم مشتق 'دیانت' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے فعل امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعل لگا کر 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں بطور ١٩٧٧ء کو "سائیں احمد علی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - راستی، لین دین میں ایمانداری، سچائی۔
"پھول اس طرح چن لے کہ دیانت داری کی انگلیاں نوک خار سے مس نہ ہونے پائیں۔"      ( ١٩٨٤ء، تنقید و تفہیم، ٦٨ )