عنبر شمامہ

( عَنْبَر شَمامَہ )
{ عَم + بَر + شَما + مَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عنبر' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'شمام' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگا کر 'شمامہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٧٤ء کو "مہذب اللغات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - عنبر کی خوشبو میں بسا ہوا، خوشبو دار۔
 بر میں نبیۖ کا جامہ عنبر شمامہ ہے رنگت تو پھول سی ہے گلابی عمامہ ہے      ( ١٨٧٤ء، انیس (مہذب اللغات) )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - گیند نما عنبر۔
"جس کی شکل گول ہوتی اسے عنبر شمامہ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٢٠ء، انتخاب لاجواب، ٩ جنوری، ١٢ )