عناصر فطرت

( عَناصِرِ فِطْرَت )
{ عَنا + صِرے + فِط + رَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عنصر' کی جمع 'عناصر' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر عربی ہی سے اسم 'فطرت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٨٣ء کو "حصارِ انا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - فطرت کی قوتیں، مثلاً طوفان، بارش وغیرہ۔
"مشکلات پر قابو پاکر انسان عناصر فطرت اور مخالف قوتوں کے سامنے شمعیں جلانے کا دعویٰ کر سکتا ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ٢٢ )