عناد

( عِناد )
{ عِناد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "مثنوی نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - دشمنی، بیر، کینہ، مخالفت، سرکشی، کج روی، گمراہی۔
"اس دیباچے میں تمہاری زیادہ مدح سرائی نہیں کی گئی، مگر یقین جانو کہ اس میں کسی بے التفاقی یا عناد کو ذرا بھی دخل نہیں۔"      ( ١٩٨٦ء، ن۔م۔ راشد، ایک مطالعۂ، ٥٩ )
٢ - [ منطق ]  تناقض، ضد ہم دگر۔
"اگر دونوں جملوں میں ربط عناد کے ساتھ ہو تو شرطیہ منفصلہ کہتے ہیں۔"      ( ١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ٣٧ )
  • obstinacy
  • perverseness
  • resistance
  • stubbornness