عملی تفسیر

( عَمَلی تَفْسِیر )
{ عَمَلی + تَف + سِیر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'عملی' کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم 'تفسیر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤١ء کو "افادی ادب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - عملی طور پر کی جانے والی تشریح، عمل کے ذریع سے کسی بات کو وضاحت کرنا، عملی شکل۔
"ان کی ادبی تخلیقات اس نظریے کی عملی تفسیر معلوم ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٤١ء، افادی ادب، ٩ )