پرتاب[1]

( پَرْتاب[1] )
{ پَر + تاب }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "دیوانِ اسیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ فاصلہ جو اتنی دوری پر ہو جہاں ایک اوسط تیر انداز کا تیر جا کر پڑے (بیشتر تیر کے ساتھ مستعمل)، (مجازاً) نشانہ۔
"محمدۖ . قریب ہوا اور جھک آیا، یہاں تک کہ دور تیر پرتاب کے برابر یا اس سے بھی قریب تر ہو گیا۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٨٠:٣ )
  • bowshot
  • range of an arrow
  • musket