پختون

( پَخْتُون )
{ پَخ + تُون }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٣٠ء کو "سہ ماہی ، اردو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - پشتو زبان
"اس سے پشتو کی دو بڑی قسمیں ہوگئی ہیں جنہیں پشتون اور پختون سے موسوم کرتے ہیں۔"      ( ١٩٣٠ء، سہ ماہی، اردو، جنوری، ١٦٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع ندائی   : پَخْتُونو [پَخ + تُو + نو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پَخْتُونوں [پَخ + تُو + نوں (و مجہول)]
١ - پٹھان
"پانچ دریاؤں کی سرزمین میں بھی ٹپہ ویسی ہی مقبول صنف ہے جیسی 'پختوں خوا' میں۔"      ( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ١٤٨ )