فعل متعدی
١ - انسان یا حیوان کو گرانا۔
"راستے میں اس کے ساتھیوں میں سے ایک کو ایک مست ہاتھی نے آپچھاڑا۔"
( ١٩١٠ء، امراے ہنود، ١٠٣ )
٢ - [ پہلوانی ] پیٹھ کے بل گرانا، چت کر دینا، شکست دینا، ہرانا۔
لڑیں کیا زمانے سے کشتی کہ اس نے پچھاڑے بہت پہلوان اچھے اچھے
( ١٨٥٤ء، کلیات ظفر، ١١١:٣ )
٣ - (کسی شے کو) پٹکنا، ٹکرانا۔
بزاں باد کشتی کوں اس کوہ پر لجا کر پچھاڑ یا عجب سخت تر
( ١٦٤٥ء، قصۂ بے نظیر، ٦٩ )
٤ - کسی ذی روح انسان یا حیوان کو ذبح کرنے کے لیے زمین پر لٹانا۔
پچھاڑا اور گھٹنا سینۂ معصوم پر رکھا چھری پتھر پر رگڑی ہاتھ کو حلقوم پر رکھا
( ١٩٢٨ء، شاہنامۂ اسلام : ٢٦٩ )
٥ - تسخیر کرنا، مفتوں کرنا، فریفتہ یا گرویدہ کرنا۔
ایک غمزے سوں چشم کے ان کے کئی چکاروں کے تئیں پچھاڑا ہے
( ١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ٣١٣ )
٦ - بیمار ڈالنا، مضمحل کر دینا۔
"دیکھیے یہ۔۔۔ کتنے تندرستوں کو۔۔۔ پچھاڑتا ہے۔"
( ١٨٩٩ء، بست سالہ عہد حکومت، ٢٦٩ )
٧ - زیر کرنا، درماندہ یا عاجز کر دینا۔
چٹکی سے پھینکا کہ اژدر کو پھاڑ کے انسان کیا کہ دیو کو چھوڑا پچھاڑ کے
( ١٨٥٧ء، سحر (امان علی)، ریاض سحر، ١٢٦ )