لغزش پا

( لَغْزِشِ پا )
{ لَغ + زِشے + پا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'لغزش' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی مصدر 'پاتیدن' سے صیغۂ امر 'پا' بطور لاحقہ لگا کر مرکب اضافی 'لغزش پا' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - پاؤں کی جنبش، قدم ڈگمگانا، پاؤں کی لڑکھڑاہٹ، غلط روی۔
 ہاں خبردار! کہ اک لغزش پا سے بھی کبھی ساری تاریخ کی رفتار پلٹ جاتی ہے      ( ١٩٧٦ء، جاں نثار اختر، سکوت شب، ٦٩ )