فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'لغو' کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم 'بیان' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'لغوبیانی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١١ء کو "سیرۃ النبیۖ" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - بے ہودہ گوئی، بے ہودہ باتیں کرنا، بکواس، بے معنی گفتگو۔
"محمد بن اسحاق نے فن مغازی میں سب سے زیادہ شہرت حاصل کی وہ امام فن مغازی کے نام سے مشہور ہیں، شہرت عام میں اگرچہ واقدی ان سے کم نہیں لیکن واقدی کی لغو بیانی مسلمہ عام ہے۔"
( ١٩١١ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٢:١ )