لفظاً

( لَفْظاً )
{ لَف + ظَن }
( عربی )

تفصیلات


لفظ  لَفْظاً

عربی سے ماخوذ اسم 'لفظ' کے ساتھ 'ا' بطور لاحقۂ تمیز لگانے سے 'لفظاً' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٥ء کو "کشاف تنقیدی اصطلاحات" میں مستعمل ملتا ہے

متعلق فعل
١ - لغوی طور سے، لفظ کے حقیقی معنی کے طور پر، ازروئے لغت۔
"چلتا ہے اور کہتا ہے میں "تاہے" علامت فعل حال ہے جس کی لفظاً اور معناً تکرار ہوئی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٢٠ )
  • verbally
  • literally;  explicitly
  • expressly;  distinctly pronounced