لطف زبان

( لُطْفِ زُبان )
{ لُط + فے + زُبان }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لطف' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی سے ماخوذ اسم 'زبان' لگانے سے مرکب اضافی 'لطف زبان' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٥ء کو "دیوان زکی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - زبان کا مزہ، زبان کی خوبصورتی اور عمدگی، زبان کی چاشنی۔
"بعض اہل ذوق کی رائے ہے کہ حقی کی غزل فقط لطف زبان کا جادو ہے۔"      ( ١٩٧٦ء، سخن ور (نئے اور پرانے)، ١٧٦ )