لطف آگیں

( لُطْف آگِیں )
{ لُطْف + آ + گِیں }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لطف' کے ساتھ 'آگیں' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب 'لطف آگیں' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٠ء کو "ترانۂ وحشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - لطف سے بھرا ہوا، کرم آمیز۔
 تری بیداد لطف آگیں نہیں ہے جس کی قسمت میں وہ آخر تحتۂ مشق جفائے آسماں ہو گا۔      ( ١٩٥٠ء، ترانۂ وحشت، ٣٧ )