لطف اندوزی

( لُطْف اَنْدوزی )
{ لُطْف + اَن + دو (و مجہول) + زی }

تفصیلات


عربی سے ماخوذ اسم 'لطف' کے ساتھ فارسی اسم 'اندوز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب 'لطف اندوزی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٦٧ء کو "تنقید اور تجربہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مزہ لینا، لذت حاصل کرنا، محظوظ ہونا۔
"بھرپور لطف اندوزی کے لیے پوری نظم پر نگاہ ڈالنی ہو گی۔"      ( ١٩٨٨ء، اردو کی ظریفانہ شاعری اور اس کی نمائندے، ٧٠ )