لطف عمیم

( لُطْفِ عَمِیم )
{ لُط + فے + عَمِیم }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لطف' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی صفت 'عمیم' لگانے سے مرکب توصیفی 'لطف عمیم' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٥ء کو "غزوات حیدری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عام مہربانی عام لطف و کرم۔
"مولانا ان کے فضل و احسان اور لطف عمیم کے ہمیشہ مداح رہے۔"      ( ١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٧٩٣ )