لعل بد خشاں

( لَعْلِ بَدَ خْشاں )
{ لَع + لے + بَدَخ + شاں }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'لعل' کے آخر پر کسرۂ اضافت لگا کر فارسی اسم 'بدخشاں' لگانے سے مرکب اضافی 'لعل بدخشاں' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بدخشاں میں پایا جانے والا لعل، بدخشاں کے معدن سے نکالا جانے والا لعل، اعلٰی درجے کا لعل، سرخ رنگ کا بدخشانی قیمتی پتھر۔
 تبسم کی لہروں میں روئے نگاریں شب ماہ میں تاب لعل بدخشاں      ( ١٩٤٧ء، سرود و خروش، ٦٧ )