باوفا

( باوَفا )
{ با + وَفا }

تفصیلات


فارسی حرف جر اور عربی اسم سے مرکب ہے۔ عربی زبان سے ماخوذ اسم 'وفا' کے ساتھ فارسی حرف جر 'با' بطور سابقۂ فاعلی لگنے سے 'باوفا' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٤ء میں انیس کے 'مراثی' میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وفادار، دوستی نباہنے والا، اپنے عہد پر قائم رہنے والا، صاحب مروت، خیرخواہ۔
 قربانیاں ہوئیں مگر ایسی نہیں ہوئیں اس باوفا کے قبل اور اس باوفا کے بعد      ( ١٩٤٠ء، کلیات بیخود، ١٤٨ )
  • sincere
  • faithful